Witr Me Takbeer e Qunoot Ke Liye Hath Uthana Bhul Gaye

وتر میں تکبیر قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانا بھول گئے

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-582

تاریخ اجراء: 22رجب المرجب  1443ھ/24فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وتر میں تکبیر قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانا بھول گئے تو کیا  آخر میں سجدہ سہو کرنا پڑے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر آپ نے تکبیر قنوت کہی اور دعائے قنوت بھی  پڑھی ہے ،لیکن تکبیر قنوت کے وقت بھولے سے ہاتھ نہیں اٹھائے تو نماز ہو گئی اور سجدہ سہو کی بھی حاجت نہیں کہ ہاتھ اٹھاناسنت ہے اورسنت بھول جانے سے سجدہ سہونہیں ہوتا،ہاں اگرتکبیرقنوت بھی بھولے سے رہ گئی تھی تو اس کی وجہ سے سجدہ سہولازم ہوگاکہ تکبیرقنوت واجب ہے اورواجب بھولے سے چھوٹ جائے توسجدہ سہولازم آتاہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم