Zohar Aur Asar Ki Namaz Me Buland Awaz Se Qirat Karna

ظہروعصرکی نمازمیں بلندآوازسے قراءت کرنا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-950

تاریخ اجراء:       05محرم الحرام1443 ھ/05اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ظہر اور عصر کی نماز انفرادی طور پر پڑھ رہے ہوں، تو بلند آواز سے قراءت کرنا کیساہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دن کی نمازوں(ظہر اور عصر) میں امام کی طرح منفرد پر بھی سِر یعنی آہستہ قراءت کرنا واجب  ہےاوراگر کسی قسم کا شورو غل نہ ہواورمنفردنےاتنی آواز سے قراءت کی کہ(اگرپیچھے صف ہوتی تو) پہلی صف کے کم ازکم تین افراد  آواز سن سکیں،تو یہ جہر یعنی اونچی آواز سے پڑھناکہلائے گا، تو اگر کوئی جان بوجھ کر  ان نمازوں میں قراءت جہر سے کرے ، تو اس کی نماز واجب الاعادہ ہو گی، جوسری  نمازیں اس انداز سے پڑھی ہیں، واجب ہے کہ ان نمازوں کو دوبارہ پڑھیں ۔البتہ جہری نمازوں( فجر و مغرب اور عشاء) میں اختیار ہے، اگر اونچی بھی قراءت کر لی، تب بھی نمازہو جائے گی، ان کے اعادے کی حاجت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم