مسافر کی قربانی کا حکم

مجیب:مولانا فراز احمد مدنی زید مجدہ

مصدق:مفتی علی اصفر صاحب مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی صاحبِ نصاب شخص ایامِ نحر کے پہلے دو دن تک تو مقیم ہے لیکن آخری دن اس نے سفر کرنا ہے اور وہ سارا دن اس کا سفر میں گزرجائے گا تو کیا اس صورت میں اس پر قربانی واجب ہوگی یا نہیں؟

(سائل : محمد جمشید)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قربانی کے واجب ہونے کیلئے قربانی کی دیگر شرائط کے ساتھ ساتھ چونکہ مقیم ہونا بھی شرط ہے اور قربانی میں وجوب یا عدمِ وجوب میں آخری وقت کا اعتبار ہے ، لہٰذا اگر صاحبِ نصاب شخص آخری وقت میں مسافر ہوجاتا ہے تو قربانی اس پر واجب نہیں ہوگی۔

(بدائع الصنائع ، 4 / 196 ، محیط برہانی ، 6 / 87)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم