2 Afraad Ka Mil Kar Ek Bakra Nabi Pak Ki Taraf Se Qurban Karna

دو افراد کا مل کر ایک بکرا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربان کر نا

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2757

تاریخ اجراء: 22ذیقعدۃالحرام1445 ھ/31مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص  الگ سے اپنی واجب قربانی کرے اور اپنے والد کے ساتھ پیسے ملا کر ایک بکرا الگ سے خریدے اور نبی پاک علیہ السلام کے نام پر اس بکرے کی قربانی کرے تو کیا ایسے قربانی ہوجائے گی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر دو افراد مل کر ایک بکرا خریدیں اور اسے نبی پاک علیہ الصلاۃ والسلام کے ایصال ثواب کے لیے ذبح کریں تو اس طرح قربانی کرنا جائز اور اچھا کام ہے ۔

   فتاوی فیض الرسول میں مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ نے لکھا:”جس طرح یہ جائز ہے کہ چند مسلمان شریک ہو کر ایک بکرا خریدیں اور اس کی قربانی سرکار اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے نام یا کسی دوسرے بزرگ کے نام کریں ، کوئی قباحت نہیں۔اسی طرح کچھ مسلمان مشترکہ طورپر بڑا جانور خریدکر ساتواں حصہ کسی بزرگ یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کےنام قربانی کریں ،جائز ہے ۔“(فتاوی فیض الرسول،ج 2،ص 446،شبیر برادرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم