Qurbani Ki Gaye Ke 7 Hisson Ka Hadees Pak Se Saboot

گائے کےسات حصوں کا حدیث پاک سے ثبوت

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1948

تاریخ اجراء: 29محرم الحرام1445ھ/17اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قربانی  کے لیے گائے کے سات حصے قرآن اور سنت سے ثابت ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      قربانی  کے بڑے جانور(جیسے  اونٹ اورگائے)  میں سات افراد کی شرکت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔

   سنن ابی داؤد میں ہے:''عن جابر بن عبد الله، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "البقرة عن سبعة، والجزور عن سبعة." ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ : گائے  سات  افراد کی جانب سے اور اونٹ  سات  کی جانب سے کرنا کافی ہے۔(سنن ابی داؤد،ج3،ص98،مطبوعہ: بیروت)

   صحیح مسلم میں   ہے:''عن جابر بن عبد الله، قال: نحرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الحديبية البدنة عن سبعة، والبقرة عن سبعة'' ترجمہ:حضرت  جابر رضی اللہ عنہ  فرماتے ہیں کہ ہم نے حدیبیہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک اونٹ سات افراد  کی طرف سے نحر کیا تھا ، اور گائے کو سات افراد کی طرف سے ذبح کیا تھا۔ (صحیح مسلم،ج2،ص955،دار احیاء التراث العربی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم