Pichle Saal Naqad Raqam Na Hone Ki Wajah Se Qurbani Na Ki Tu Hukum

گزشتہ سال  نقد رقم نہ ہونے کی وجہ سے قربانی نہ کرسکے تو حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1228

تاریخ اجراء: 13جمادی الاول1445 ھ/28نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گزشتہ سال مجھ پر قربانی واجب ہوگئی تھی لیکن میرے پاس نقد رقم نہیں تھی کہ قربانی کا واجب ادا کرتا ، اب اس صورت میں میرے لئے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب قربانی واجب تھی تو آپ پر لازم تھا کہ کوئی چیز بیچ کر یا کسی سے قرض لے کر ایامِ قربانی میں قربانی کرتے، اورقربانی واجب  ہونے کے باوجود قربانی نہ کی اورایام قربانی گزرگئے تو اب قربانی نہیں کر سکتے، البتہ اب آپ پر ایسی زندہ بکری یا اس کی قیمت صدقہ کرنا واجب ہےجس میں قربانی کی تمام شرائط پائی جائیں۔یہ بکری یا اس کی قیمت کسی شرعی فقیر (مستحقِ زکوٰۃ)کودینا ضروری ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم