Jis Janwar Ke Seengh Kat Diye Uski Qurbani Karna Kaisa?

جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟

مجیب:مولانا عرفان صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: lar:6028-3

تاریخ اجراء: 25محرم الحرام1438ھ/28اکتوبر2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ایک بکراجس کے پیدائشی سینگ ہیں مگراس کے سینگ جڑکےاوپر سے سرکی کھال کے برابرکاٹ دیئے گئے ہیں ان سینگوں کی جڑیں سلامت ہیں ،اس کی قربانی جائزہے یانہیں ؟جبکہ اس میں قربانی کی دیگرتمام شرائط پوری ہیں ۔

سائل:محمدشاہدعطاری(گجرات)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اُس بکرے کی قربانی کرناجائز ہے کیونکہ اس کےسینگ اس طرح سے کاٹے گئے ہیں کہ جڑیں سلامت ہیں البتہ اگرجڑیں سلامت نہ رہتیں توقربانی نہ ہوتی ۔جب تک زخم نہ بھرتے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم