مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-329
تاریخ اجراء:08جُمادَی الاُولٰی1443ھ/13دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
سید چالیسویں
اور عقیقے کا کھانا کھا سکتا ہے؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
چالیسویں کا
کھانا ایصال ثواب کے طور
پر ہوتا ہے لہذا سید کے
لئے چالیسویں کا
کھانا کھانا جائز ہے اور عقیقے کے گوشت کا حکم قربانی والا ہے تو
جس طرح قربانی کا گوشت کھانا
سید کے لئے جائز ہے یونہی
عقیقے کا گوشت کھانا بھی سید
کے لئے جائز ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
بیٹے باپ کے کام میں معاون ہیں تو کیا ان پر بھی قربانی واجب ہوگی؟
جس جانور کے سینگ کاٹ دیے اس کی قربانی کرنا کیسا؟
جس کا اپنا عقیقہ نہ ہوا ہو کیا وہ اپنے بچوں کا عقیقہ کرسکتا ہے؟
جانور کا ایک خصیہ نہ ہوتو کیا قربانی جائز ہے؟
اجتماعی قربانی کی رقم معاونین کواجرت میں دینا کیسا؟
بچے کا عقیقہ کس عمر تک ہوسکتا ہے؟
عقیقے کے گوشت سے نیاز کرسکتے ہیں یانہیں؟
سینگ جڑ سے ٹوٹ گئے قربانی جائز ہے یانہیں؟