Aurat Agar Shohar Ko Talaq De Tu Kya Hukum Hai ?

عورت اگر شوہر کو طلاق دے تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1502

تاریخ اجراء: 24شعبان المعظم1444 ھ/17مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر عورت نے شوہر کو کہا کہ میں تمہیں طلاق طلاق طلاق دیتی ہوں، اس صورت میں کیا حکم ہو  گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بنیادی طور پر شریعت مطہرہ نے عورت کو یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ طلاق دے،ہاں اگرشوہراسے طلاق دینے کا اختیاردے یااس کی دی ہوئی طلاق کونافذکردے توطلاق ہوسکتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہےکہ طلاق عورت پرہی واقع کی جائے ،مردپرطلاق واقع کی جائےتواس سے طلاق نہیں ہوتی ،خواہ مردنے اسے طلاق واقع کرنے کااختیار دیاتھایااس کے طلاق واقع کرنے کے بعدمردنے اسے جائزکیاکیونکہ مرد طلاق کا محل نہیں ہے کہ اسے طلاق واقع ہو۔ لہٰذا اگر عورت شوہرکوطلاق دے ، تو اس صورت میں طلاق واقع نہیں ہو گی۔

   تبیین الحقائق میں ہے” الزوج إذا طلق نفسه أو طلقته هي لا تطلق المرأة لعدم إضافته إلى المحل “ ترجمہ : شوہر اپنے آپ کو طلاق دے یا عورت شوہر کو طلاق دے تو محل کی طرف اضافت نہ ہونے کی بناء پر عورت کو طلاق واقع نہیں ہوگی۔(تبیین الحقائق،کتاب الطلاق،ج 2،ص 208، المطبعة الكبرى الأميرية ، القاهرة)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم