عورت ایامِ مخصوصہ میں دعا کے طور پر وظائف اور قرآنی آیات پڑھ سکتی ہے؟

فتوی نمبر:WAT-01

تاریخ اجراء:14محرم الحرام1443ھ/23اگست2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    عورت ایامِ مخصوصہ میں دعا کے طور پر وظائف اور قرآنی آیات پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جواب جاننے سے پہلے ذہن نشین رہے کہ عورت کا ایام حیض و نفاس میں قرآن پاک کی تلاوت کرنا حرام ہے۔ البتہ وہ آیات جو ذکر و ثناء و مناجات و دعا پر مشتمل ہوں، انہیں تلاوت کی نیت کئے بغیر، ذکر و دعا کی نیت سے پڑھنا جائز ہے۔

    اس تفصیل کے مطابق صورت مسئولہ کا جواب یہ ہےکہ مخصوص ایام میں عورت درود پاک اور وہ وظائف جو قرآنی آیات کے علاوہ ہوں  مطلقاًپڑھ سکتی ہے،البتہ  اگر قرآنی آیت پر مشتمل وظائف ہوں،تو ان میں یہ تفصیل ہو گی کہ اگروہ وظائف ایسی قرآنی آیا ت پر مشتمل ہوں کہ جن میں ذکر و ثنا و مناجات و دعا کا معنیٰ پایا جاتا ہے،انہیں تلاوت کی نیت کئے بغیر،ذکر و دعا کی نیت سے پڑھنا جائز ہے۔

    نوٹ:

    اس میں بھی یہ خیال رہے کہ قرآنی آیات پر مشتمل وہ وظائف ، جولفظِ’’قل‘‘سےشروع ہوتے ہیں،توانہیں مذکورہ شرائط کے ساتھ لفظِ ’’قل‘‘ چھوڑ کر پڑھنے کی اجازت ہے۔اور اس کے علاوہ وہ آیات جن میں ذکروثنا ودعا و مناجات کا مفہوم موجود نہیں ،انہیں اس حالت میں  بطورِ وظیفہ  بغیر نیتِ تلاوت کے پڑھنا بھی جائز نہیں ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم