مسافرنمازمیں قصرکس مقام سے شروع کرے گا؟

فتوی نمبر:WAT-275

تاریخ اجراء:21ربیع الآخر 1443ھ/27نومبر 2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    جب شرعی  سفر کی نیت سے سفر  کے لیے روانہ  ہوں، تو کب  سے قصر نماز پڑھی جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مسافت شرعی کے ارادے سے  نکلنے والاقصرکی ابتداء اس وقت سےکرے گاجب بستی کی متصل آبادی سے باہر ہو جائے، شہرمیں ہے تو شہر  کی متصل آبادی سے، گاؤں میں ہے تو گاؤں  کی متصل آبادی سے اور شہر والے کے لیے یہ بھی ضرور ہے کہ شہر کے آس پاس جو آبادی شہر سے متصل ہے اس سے بھی باہر ہو جائے۔اسی طرح فنائے شہر یعنی شہر سے باہر جو جگہ شہر کے کاموں کے لیے ہو مثلاً قبرستان، گھوڑ دوڑ کا میدان، کوڑا پھینکنے کی جگہ اگر یہ شہر سے متصل ہو تو اس سے باہر ہو جانا ضروری ہے۔ اور اگرشہر و فنا کے درمیان فاصلہ ہو تو نہیں۔اورفاصلے سے مرادیہ ہے کہ درمیان میں کھیتی ہو یاجگہ خالی ہے توکم ازکم 300شرعی گز(دوسرے لفظوں میں 300قدم)کی مقدارہو۔اورفنائے شہر سے جو گاؤں متصل ہے شہر والے کے لیے اس گاؤں سے باہر ہو جانا ضرور نہیں۔اورآبادی سے باہر ہونے سے مراد یہ ہے کہ جدھر جا رہا ہے اس طرف آبادی ختم ہو جائے اگرچہ اس کی محاذات میں دوسری طرف ختم نہ ہوئی ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ