عورت کاسرکے بال کاٹنا

فتوی نمبر:WAT-363

تاریخ اجراء:24جُمادَی الاُولٰی1443ھ/29دسمبر2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    عورت کا شوہر کےکہنے پر بال کاٹنا کیساہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کاسر کے بالوں کو آگے یا پیچھے سے اتنا کاٹنا کہ وہ کندھوں سے اوپر یا کندھوں کے برابر ہوجائیں، ناجائزو حرام  اور گناہ ہےاور ایسا کرنے والی عورت پر اللہ تعالی  کی لعنت برستی ہے،اگر شوہر کے کہنے پر کاٹے گی،تب بھی یہی حکم ہے،کیونکہ اللہ پاک کی نافرمانی والے کاموں میں بندوں کی اطاعت جائز نہیں اور شوہر بھی اس ناجائز کام کا حکم دینے کی وجہ سے گناہگار ہوگا۔

    البتہ عورت کے کندھوں سے نیچے جو بال ہیں،ان کی نوکیں کاٹ کر برابر کر سکتی ہے،خواہ شوہر کے کہنے پر کاٹے یا خود، بہر صورت جائز ہی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ