فتوی نمبر:WAT-386
تاریخ اجراء:25جُمادَی الاُولٰی 1443ھ/30دسمبر 2021
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
(1)عورت حیض کی حالت میں کھجور یا املی کی
ان گھٹلیوں کو چھو سکتی ہے،جن پر لوگ مختلف اوراد و وظائف پڑھتے ہیں،کیونکہ
انہیں چھونے کی ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ۔
(2)اولاً یہ بات ذہن نشین رہے کہ عورت کا ایام ِحیض
و نفاس میں زبان سے قرآن پاک کی تلاوت کرنا،ناجائز و حرام اور گناہ ہے
۔البتہ وہ آیات ،جو ذکر و ثناء، مناجات ودعا پر مشتمل ہوں، انہیں
تلاوت کی نیت کئے بغیر ذکر و دعا کی نیت سے پڑھنا
جائز ہے ،لیکن ان میں بھی جن آیتوں یا سورتوں کے
شروع میں لفظ ’’قل‘‘ہے ،ان میں لفظ’’قل‘‘ چھوڑکر باقی پڑھ سکتی
ہے ، لفظ قل کے ساتھ نہیں پڑھ سکتی۔
اس تفصیل کے مطابق پوچھی گئی صورت کا جواب یہ
ہے کہ وہ اورادو وظائف جو قرآنی آیات کے علاوہ ہوں،عورت انہیں
مطلقاًپڑھ سکتی ہے،البتہ اگر قرآنی
آیت پر مشتمل وظائف ہوں،تو ان میں یہ تفصیل ہو گی
کہ اگروہ وظائف ایسی قرآنی آیا ت پر مشتمل ہوں کہ جن میں
ذکر و ثنا و مناجات و دعا کا معنیٰ پایا جاتا ہے،انہیں
تلاوت اوروظیفہ کی نیت
کئے بغیر،فقط ذکر و دعا کی نیت سے پڑھنا جائز ہے۔اورقرآنی
آیات پر مشتمل وہ وظائف ، جولفظِ’’قل‘‘ سے شروع ہوتے ہیں،توانہیں
مذکورہ شرائط کے ساتھ لفظِ ’’قل‘‘ چھوڑ کر پڑھنے کی اجازت ہے۔اور اس
کے علاوہ وہ آیات جن میں ذکروثنا ودعا و مناجات کا مفہوم موجود نہیں
،انہیں اس حالت میں بغیر
نیتِ تلاوت کے پڑھنا بھی جائز نہیں ہوگا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
عبدہ المذنب محمد نوید
چشتی عفی عنہ
عورت ایامِ مخصوصہ میں دعا کے طور پر وظائف اور قرآنی آیات پڑھ سکتی ہے؟
غیرقانونی گیس سے تیارکردہ کھانے کاحکم
انشورنس کی قیمت کم کروانے کے لیے ڈاکومنٹس میں جھوٹ لکھنا
مٹھائی وغیرہ میں حرام اجزاء شامل ہونے کی صرف افواہ ہوتوان کاحکم
خرگوش کھانے کاحکم
اعتکاف میں بیٹھی عورت کی کسی پریااس پرکسی کی نظرپڑنے کاحکم
ہندوکو”جے رام جی کی“بولنے کاحکم
مکروہ تنزیہی کی تعریف