زناکے بعدنکاح کی تفصیل

فتوی نمبر:WAT-399

تاریخ اجراء:26جُمادَی الاُولٰی   1443ھ/31دسمبر 2021

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    اگر کسی غیر شادی شدہ لڑکی نے  معاذاللہ ،زنا کیا ،اور اس کے بعداس کانکاح ہوناہو،توکیااس پراس زناکی وجہ سے عدت لازم ہوگی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پہلے تو یہ یاد رہے کہ زنا کرنا ناجائز وحرام ،سخت گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، اگر کسی نے ایسا کیا تو وہ سچے دل سے توبہ کرے ۔

    اورجہاں تک زناکے بعدنکاح کامسئلہ تواس حوالے سے تفصیل یہ ہے کہ اس صورت میں زنا کی عدت نہیں ہے ،زناکے فورا بعدبھی نکاح ہو سکتا ہے۔ البتہ جس سے زنا کیا تھا اگر اسی لڑکے سے نکاح کر لیا تو نکاح کے بعد ہمبستری  وغیرہ کرنا بھی جائز ہےاگرچہ زناسے حمل ٹھہرچکاہو اور اگر کسی اور لڑکے سے نکاح ہوا تواگرزناسے حمل نہیں ہواتواس شوہرکواس کے ساتھ ہمبستری وغیرہ کرنے کی اجازت ہے لیکن اگر یہ عورت زنا سے حاملہ ہوچکی  تو اگرچہ نکاح درست ہے ، مگر جب تک یہ حمل موجود ہے،وضع حمل نہیں ہوجاتا، اس وقت تک ہمبستری اور اس کے دواعی (بوس وکناروغیرہ)اس عورت  کے ساتھ جائز نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدالرب شاکرعطاری مدنی