قعدے میں بھول کرقراءت کرنا

فتوی نمبر:WAT-409

تاریخ اجراء:15 جمادی الاخری  1443ھ/19جنوری 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    قعدے میں اگر  التحیات کی جگہ بھول کر  سورۃ الفاتحہ شروع کی اور اس میں صرف "الحمد" کہا تھاکہ یاد آگیا تو کیا صرف" الحمد" کہنے سے سجدہ سہو لازم ہو گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں سجدہ سہو لازم نہیں ہو گا کیونکہ تشہد کی جگہ  بھول کر قراءت کرنے سے   سجدہ سہو اس صورت میں لازم آتا ہے جب ایک  چھوٹی آیت یا اس سے زیادہ پڑھے۔ جیساکہ منیۃ المصلی میں ہے:”لو کرر الفاتحۃ فی الاولیتین او قرأالقرآن فی رکوعہ او فی سجودہ او فی التشہد یجب“ترجمہ : اگر پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کی تکرار کی یا رکوع  یا سجدے  یا تشہد میں قرآن پڑھا تو سجدہ سہو واجب ہو جائے گا۔

    اس کے تحت حلبۃ المجلی میں ہے:”ثم مقدار ما یجب للسھو بقراءتہ من القرآن ، فظاہر الذخیرۃ و الخانیۃ : الآیۃ فصاعدا “ یعنی  قرآن پاک کی جتنی قراءت سے سجدہ سہو واجب ہو تا ہے اس کی مقدار ذخیرہ اور خانیہ کے ظاہر کے مطابق ایک آیت یا اس سے زیادہ ہے۔ (حلبۃ المجلی شرح منیۃ المصلی ، ج 2 ، ص 444، بیروت )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری