حالت جنابت میں حجامت کروانا

فتوی نمبر:WAT-410

تاریخ اجراء:15 جمادی الاخری  1443ھ/19جنوری 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    جنابت (ناپاکی) کی حالت میں حجامت کروا سکتے ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جنابت (ناپاکی) کی حالت میں حجامت  نہ کروائی جائے۔کیونکہ حالت جنابت میں حجامت کروانا مکروہ تنزیہی ہے، یعنی  بہتر نہیں  ہے۔ البتہ ایسا کرنا ناجائز و گناہ نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی