روزوں کی قضامیں دن وغیرہ کی تعیین

فتوی نمبر:WAT-416

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    میں بوجہ بیماری آٹھ سال کے روزے نہیں رکھ سکا ۔اب ان کی قضا کررہا ہوں۔مجھے نیت میں سال اور دن معین کرنا ہوگا یا سال اور دن کی تعیین کیے بغیر بھی یوں نیت کرنے سےروزے درست  ہو جائیں گے کہ مجھ سے پہلا روزہ  جو قضا ہوا ہے وہ بھر رہا ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    روزوں کی قضا میں دن اور سال کی تعیین کر سکیں تو بہتر ہے، یا جیسا سوال میں ذکر کیا کہ ہر بار پہلا کہہ کر کر لیں۔،البتہ یہ  لازمی نہیں ہے۔ مطلق روزے کی نیت سے رکھ کر تعداد پوری کر لیں تو بھی کافی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی