فرض کی پہلی رکعت میں سورت ملانابھولااورتیسری میں یادآیا

فتوی نمبر:WAT-427

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک شخص نے عصر کی پہلی رکعت میں سورت فاتحہ پڑھی، لیکن سورت ملانا بھول گیا، پھر اسے تیسری رکعت میں یاد آیا، تو اس نے تیسری رکعت میں سورت فاتحہ کے ساتھ سورت ملا لی، تو اب اس کے لئے کیا حکم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر اس نے آخر میں سجدہ سہو کر لیا، تو نماز درست ہو گئی، ورنہ نماز واجب الاعادہ ہو گی، یعنی اس نماز کو دوہرانا واجب ہو گا، کیونکہ  پہلی رکعت میں فاتحہ کے ساتھ سورت ملاناواجب تھاتوجب وہاں  سورت نہ ملائی توواجب چھوٹ گیا،اورواجب اگربھولے سے چھوٹ جائے توسجدہ سہوواجب ہوتاہے ،اگرسجدہ سہونہ کیاجائے تونمازواجب الاعادہ ہوتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ