طوائفہ ماں کے ساتھ حسن سلوک

فتوی نمبر:WAT-444

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ماں طوائفہ ہوجائے تو کیا اس کا احترام وعزت کرنی جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   طوائفہ بننا،بہت سارے ناجائزوحرام کاموں میں مشتمل ہے،جواللہ تعالی کے غضب کوابھارنے والے اورجہنم میں لے جانے والے ہیں ،اس لیے جواس برے کام میں مبتلاہو،اس پرلازم ہے کہ  پکی سچی توبہ کرے ،اس برے کام سے بازآئے اوراس کے تقاضے پورے کرے ۔اورجہاں تک ایسی والدہ کے احترام وعزت کاتعلق ہے ،تووالدہ ہونے کے ناطے، اس کااحترام ،عزت اوراس کے ساتھ اچھاسلوک کرنے کاشرعا،جوحکم ہے ،وہ اولادکے ذمہ لازم ہی  رہے گا۔ہاں ناجائزکاموں میں اس کامعاون بننے یاناجائزکاموں میں اس کی اطاعت کرنے کی شرعااجازت نہیں ہوگی لیکن ایسے کام کرنے کاوہ کہے تواچھے اندازسے منع کیاجائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی