ظہرکی نمازمیں بھولے سے ایک آیت بلندآوازسے پڑھنا

فتوی نمبر:WAT-452

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نمازِ ظہر کی پہلی رکعت میں امام صاحب نے سورت فاتحہ کی پہلی آیت بلند آواز سے پڑھ لی، پھر یاد آیا ، تو وہیں سے آگے  آہستہ آواز سے پڑھنے لگے، تو کیا سجدہ سہو واجب ہو گیا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں جب  امام صاحب نےظہرکی نمازمیں  بھولے سے پہلی آیت کو بلند آواز سے پڑھا، پھر یاد آنے پر وہیں سے آگے بقیہ قراءت آہستہ آواز سے  مکمل کی توان پرسجدہ سہوواجب ہوگیا،لہذااگر آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا، تو اس صورت میں امام او رمقتدیوں کی نمازبغیرکسی کراہت کے درست ہو گئی اوراگرسجدہ سہونہ کیاتونمازواجب الاعادہ ہوئی ۔وجہ اس کی یہ ہے کہ ظہروعصرمیں  سری(آہستہ آوازسے)قراء ت کرناواجب ہے، توجب بھول کر ایک آیت بلندآوازسے پڑھی اورپھراس کے بعدیادآنے پر،اس کاتدارک نہیں کیابلکہ وہیں سے قراءت آہستہ آوازسے مکمل کی توواجب ترک ہوگیالہذاسجدہ سہوواجب ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ