جنابت کی حالت میں حیض آگیاتوغسل کاحکم

فتوی نمبر:WAT-455

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جنابت کی حالت میں حیض آگیاتوغسل کاحکم؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر  عورت پر غسل جنابت تھا اور حیض شروع ہو گیا، تو اب  اس پر فی الحال غسلِ جنابت کرنا ضروری نہیں ، حیض سے پاک ہونے کے بعد غسل ضروری ہو گا۔ البتہ اگر وہ  صفائی کے لیےغسل کرنا چاہے، تو دورانِ حیض بھی غسل کر سکتی ہے، اس میں کوئی ممانعت بھی نہیں ہے۔ البتہ  نجاستِ حکمیہ  حیض ختم ہونے کے بعد غسل کرنے سے زائل ہو گی ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ