روزے کے دوران حیض آئے توکھاناپیناکیسا؟

فتوی نمبر:WAT-461

تاریخ اجراء:20جمادی الاخری1443ھ/24جنوری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی عورت نے رمضان کا روزہ رکھا ہواور اس کو دس بجے سے پہلے روزے کی حالت میں حیض آجائے،توآپ نے بتا دیا کہ ا س کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔اب سوال یہ ہے کہ روزہ ٹوٹنے کے بعد ایسی  عورت کے لئے کھانا،پینا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی  عورت نے  روزہ رکھا ہوا تھا اور حیض کی وجہ سے اس کا روزہ ٹوٹ گیا،تو روزہ ٹوٹنے کے بعد اس کے لئے کھانا پینا جائز ہے،البتہ  اگر رمضان کامہینہ ہوتوبہتر یہ ہے کہ سب کے سامنے کھانے پینے سے پرہیز کرے۔ رمضان کامہینہ نہ ہومثلاقضا یا نفلی روزہ رکھا ہو اور حیض آ جائے تو اس کے بعد سب کے سامنے کھانے پینے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ