Akhri Qaide Me Kitna Baithna Farz Hai ?

قعدہ اخیرہ میں کتنی مقداربیٹھنافرض ہے ؟

فتوی نمبر:WAT-669

تاریخ اجراء:16شعبان المعظم 1443ھ/20مارچ 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    نماز کے قعدہ اخیرہ میں تشہد کی مقدار بیٹھنا فرض ہے یا پھر تین بار تسبیح کی مقدار بھی بیٹھ جائیں گے، تو فرض ادا ہو جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نماز میں قعدہ اخیرہ فرض ہے اور اس معاملہ میں فرض ادا ہونے کا معیار تین بار تسبیحات کی مقدار بیٹھنا نہیں ہے، بلکہ اتنی دیر تک بیٹھنا ہے کہ پوری التحیات عبدہ ورسولہ تک پڑھ لی جائے، جبکہ پوری التحیات یعنی عبدہ و رسولہ تک ہر ہر لفظ کا پڑھنا واجب ہے، چاہے قعدہ اخیرہ ہو یا قعدہ اولیٰ۔

    کنز الدقائق  میں نماز کے فرائض بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ” (والقعود الأخير قدر التشهد) “ترجمہ:تشہد کی مقدار قعدہ اخیرہ فرض ہے۔

    اس کے تحت تبیین الحقائق میں ہے” وهو فرض وليس بركن۔۔۔ولنا أنه - عليه الصلاة والسلام - «أخذ بيد عبد الله بن مسعود - رضي الله عنه - وعلمه التشهد إلى قوله وأشهد أن محمدا عبده ورسوله، ثم قال إذا فعلت هذا أو قلت هذا فقد مضت صلاتك إن شئت أن تقوم فقم وإن شئت أن تقعد فاقعد» علق تمام الصلاة به وما لا يتم الفرض إلا به فهو فرض “ترجمہ:قعدہ اخیرہ فرض ہے رکن نہیں ،اور ہماری دلیل یہ ہے کہ:"نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑا اور انہیں" أشهد أن محمدا عبده ورسوله" تک  تشہد سکھائی  پھر فرمایا :جب تم ایسے کرلو یا اسے پڑھ لو تو تمہاری نماز مکمل ہوجائے گی ،پھر اگر کھڑا ہونا چاہو تو کھڑے ہوجانا اور بیٹھنا چاہو تو بیٹھ جانا۔" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا مکمل ہونا ،قعدہ پر معلق فرمایا اور وہ چیز کہ جس کے بغیر فرض پورا نہ ہو وہ بھی فرض ہوتی ہے۔(تبیین الحقائق، ج 1،ص 104،المطبعة الكبرى الأميرية ، القاهرة)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ