Aurat Ki Jamat Makrooh Hone Ki Waja ?

عورتوں کی جماعت مطلقامکروہ تحریمی ہونے کی وجہ

فتوی نمبر:WAT-670

تاریخ اجراء:28شعبان المعظم 1443ھ/01اپریل2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    اگر کوئی ہم سے پوچھے کہ عورتوں کی جماعت مطلقاً مکروہ تحریمی ہے، اس کی کیا وجہ ہے؟ تو اس کا کیا جواب دیا جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورتوں کا نماز کی جماعت اس طرح  کروانا  کہ امام بھی عورت ہی ہو  شرعاً ناجائز و مکروہ تحریمی ہے ۔ کیونکہ  عورتوں کی جماعت  میں ان کے امام کا درمیان صف میں کھڑا ہونا بھی مکروہ تحریمی ہے  اور مرد امام کی طرح  صف سے آگے کھڑا ہونا بھی مکروہ تحریمی گناہ ہے ۔بلکہ مرد امام کی طرح آگے کھڑے ہونے میں زیادہ گناہ ہے۔

    مجمع الانھر میں ہے”وکذا یکرہ جماعۃ النساء وحدھن لانہ یلزمھن احدی المحظورین۔ اما قیام وسط النصف،او تقدمہ وھما مکروھان فی حقھن کراھۃ تحریم“ ترجمہ : اسی طرح صرف عورتوں کا جماعت قائم کرنا مکروہ ہے کیونکہ اس میں  دوممنوع کاموں میں سےکوئی ایک لازمی ہو گا یاتو  امام صف میں کھڑا ہوگا یا صف سے آگے ہوگا  ،اور یہ دونوں عورتوں کے حق میں مکروہ تحریمی ہیں۔ (مجمع الانھر ، کتاب الصلاۃ ، باب الجماعۃ،ج 1، ص 164،کوئٹہ)

    الدر المنتقی میں ہے”وکذا یکرہ تحریماً جماعۃ النساء وحدھن بامام منھن “ترجمہ : اسی طرح تنہا عورتوں کی جماعت کہ امام بھی عورت ہو مکروہ تحریمی ہے۔ (الدر المنتقی علی ھامش مجمع الانھر، کتاب الصلاۃ ، باب الجماعۃ،ج 1، ص 164،کوئٹہ)

    رد المحتار میں ہے”انہ اقل کراھیۃ من التقدم“ترجمہ: عورتوں کی جماعت کی صورت میں ان کی امام کا صف میں کھڑا ہونے میں آگے کھڑے ہونے سے کم کراہیت ہے۔ (ردالمحتار،ج2،ص367،کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری