Juma Ka Khutba Nahi Suna To Namaz Hogi Ya Nahi

جمعہ کاخطبہ سننے سے رہ جائے تونمازکاحکم

فتوی نمبر:WAT-589

تاریخ اجراء:23رجب المرجب  1443ھ/25فروری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    اگر خطبہ جمعہ کا کچھ حصہ سنا مثلاً درمیان سے آخر تک تو کیا خطبہ جمعہ سننے کا واجب ادا ہو گیا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جمعہ ہونے کےلیے نماز جمعہ سے پہلے وقت میں خطیب کے علاوہ تین مردوں کے سامنے خطبہ اتنی آواز سے  کہناشرط  ہے کہ پاس والے سن سکیں۔ البتہ جمعہ ہونے کےلیے سننا شرط نہیں کہ اگر بہروں یا سونے والوں کے سامنے پڑھا یا حاضرین دور ہیں کہ سنتے نہیں یا مسافر یا بیماروں کے سامنے پڑھا جو عاقل بالغ مرد ہیں تو  بھی خطبہ و جمعہ ہو جائے گا۔  لہذا شرائط کے مطابق جب خطبہ ہو گیا تو بعد میں شامل ہونے والے نے خطبہ کچھ سنا ہو یا بالکل نہ سنا ہو ،اس کی نماز جمعہ ادا  ہو جائے گی۔ البتہ! جمعہ کے دن جلدی مسجد میں جانا چاہیے  کہ  حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”«من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح، فكأنما قرب بدنة، ومن راح في الساعة الثانية، فكأنما قرب بقرة، ومن راح في الساعة الثالثة، فكأنما قرب كبشا أقرن، ومن راح في الساعة الرابعة، فكأنما قرب دجاجة، ومن راح في الساعة الخامسة، فكأنما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة يستمعون الذكر» “ترجمہ: جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا پھر مسجد گیا تو گویا کہ اس  نے بدنہ صدقہ کیا، اور جو  دوسری گھڑی میں مسجد گیا گویا کہ اس نے گائے صدقہ کی ، اور جو تیسری گھڑی میں گیا گویا کہ اس نے سینگھوں والا مینڈھا صدقہ کیا، اور جو چوتھی گھڑی میں گیا گویا کہ اس نے مرغی صدقہ کی اور جو پانچویں گھڑی  میں گیا گویا کہ اس نے انڈہ صدقہ کیا، پھر جب امام آتا ہے تو فرشتے حاضر ہوکر  ذکر سننے لگتے ہیں۔                                   (صحیح بخاری، باب فضل الجمعۃ، ص 168، بیروت)

   نیزیہ بھی ذہن نشین رہے کہ سننا شرط نہ ہونے کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ خطبے کے دوران بات چیت کی اجازت ہے بلکہ حاضرین کودوران خطبہ کسی قسم کاکلام یاعمل کرناگناہ  ہے، اگر چہ خطیب سے دوربیٹھاہو کہ خطبہ سُننے میں نہ آتا ہو۔لہذا جو خطبہ شروع ہونے کے بعد آیا وہ  آگے آنے کے بجائے مسجد کے کنارے ہی بیٹھ جائے اور خاموش  رہے جیساکہ بہار شریعت میں ہے : ” خطبہ شروع ہونے کے بعد مسجد میں آیا تو مسجد کے کنارے ہی بیٹھ جائے۔(بہار شریعت، ج 1،ح4،ص768، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری