Kya Balgham Ki Ulti Vomiting Se Wazu Toot Jata Hai ?

بلغم کی قے سے وضوٹوٹے گایانہیں ؟

فتوی نمبر:WAT-824

تاریخ اجراء:19شوال المکرم 1443ھ21/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کھانسی کی وجہ سے قے والی کیفیت بنی اور   بہت زیادہ بلغم باہر آئے، تو کیا اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کھانسی کے سبب  قے والی کیفیت بننے کی وجہ سے اگر بلغم  منہ سے باہر آجائے، تو اس کی وجہ سے  وضو نہیں ٹوٹے گا، اگرچہ وہ بلغم بہت زیادہ ہو، کیونکہ  بلغم کی قے سے وضو نہیں ٹوٹتا ، چاہے جتنی بھی ہو۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے "وإن قاء ملء الفم بلغما إن نزل من الرأس لم ينتقض وإن صعد من الجوف لم ينتقض عندهما خلافا لأبي يوسف - رحمه الله تعالى - هذا إذا قاء بلغما صرفا "ترجمہ:اوراگر کسی کو منہ بھر بلغم کی قے آئی تواگر سر سے اتری ہے تو وضو نہیں توڑے گی اور اگر جوف (معدے)سے آئی ہے تو بھی طرفین رحمھما اللہ کے نزدیک وضو نہیں توڑے گی،اس میں امام ابو یوسف رحمہ اللہ کا اختلاف ہے،یہ اس صورت میں ہے جب خالص بلغم کی قے ہو۔ (فتاوی ہندیہ،کتاب الطھارۃ،فصل فی نواقض الوضوء،ج 1،ص 11،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوالحسن ذاکر حسین عطاری مدنی