Murge Ki Qurbani Karna Kaisa ?

مرغ کی قربانی

فتوی نمبر:WAT-662

تاریخ اجراء:15شعبان المعظم 1443ھ/19مارچ 2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا مرغے کی قربانی کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    مرغ کی قربانی نہیں ہو سکتی، کیونکہ شریعتِ مطہرہ نے قربانی کے جانوروں کی تین اقسام بیان فرمائیں ہیں: (1) بکری(جس میں بھیڑ،دنبہ بھی شامل ہیں)۔ (2) گائے (جس میں بھینس بھی شامل ہے ) اور (3) اونٹ۔ (اورہرقسم میں اس کے نر،مادہ،خصی اورغیرخصی سبھی شامل ہیں ۔)جبکہ مرغ ان تینوں میں نہیں ہے۔

    صاحبِ بہار شریعت ان تین قسم کے جانوروں کی مزید تفصیل بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: قربانی کے جانور تین قسم کے ہیں: اونٹ، گائے اور بکری۔ ہر قسم میں اس کی جتنی نوعیں ہیں، سب داخل ہیں۔ نر اور مادہ، خصی اور غیر خصی، سب کا ایک حکم ہے، یعنی سب کی قربانی ہو سکتی ہے۔ بھینس گائے میں شمار ہے، اس کی بھی قربانی ہو سکتی ہے، بھیڑ اور دنبہ، بکری میں داخل ہیں، ان کی بھی قربانی ہو سکتی ہے۔(بہارشریعت،ج03،حصہ15،ص339،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ