Noor Nama Parhna Kaisa ?

نور نامہ پڑھناکیسا ؟

فتوی نمبر:WAT-791

تاریخ اجراء:10شوال المکرم 1443ھ12/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا نور نامہ پڑھ سکتے ہیں؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نور نامہ پڑھنا جائز نہیں ہے،کیونکہ اس میں بے اصل روایات شامل ہیں ۔جیسا کہ امام اہلسنت فتاوی رضویہ شریف میں فرماتے ہیں:" ہندی زبان میں لکھاہوارسالہ جونورنامہ کے نام سے مشہورہے، اس کی روایت بے اصل ہے اس کو پڑھنا جائزنہیں ہے، اس لئے کہ اس میں ثواب کی جگہ پر اوردعاؤں پرمطبعوں میں جواسنادی روایتیں لکھتے ہیں وہ اکثر بے اصل ہیں۔ "(فتاوی رضویہ،جلد26،صفحہ609،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابو رجا محمد نور المصطفیٰ عطاری مدنی