Shadi Ka Mehar kab dien ?

مہر کی رقم کب ادا کرنا ہوتی  ہے ؟

فتوی نمبر:WAT-830

تاریخ اجراء:21شوال المکرم 1443ھ23/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مہر کی رقم کب ادا کرنا ہوتی  ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مہرتین قسم کاہوتاہے :معجل،موجل،غیرموجل(موخر،مہرمطلق)

   مہر اگر معجل ہے یعنی خلوت سے پہلے دینا قرار پایا ہے تو اس صورت میں خلوت سے پہلے پہلے ادا کر دے ، یہاں تک کہ    مہرِمعجل وصول کرنے کے ليے عورت اپنے کو شوہر سے روک سکتی ہے یعنی یہ اختیار ہے کہ وطی و مقدمات وطی سے باز رکھے، خواہ کل معجل ہو یا بعض اور شوہر کو حلال نہیں کہ عورت کو مجبور کرے، اگرچہ اس کے پیشتر عورت کی رضا مندی سے وطی و خلوت ہو چکی ہو  ۔

   اگر مہر مؤ جل ہے یعنی اس کے لیے میعاد مقرر کی ہے تو جو میعاد مقرر کی ہے ،اس پر دینا ہوتا ہے،اس سے پہلے عورت مطالبہ نہیں کرسکتی یہاں تک کہ اگر میعاد طلاق یا موت مقرر ہوئی  تو طلاق یا وفات سے پہلے عورت مطالبہ نہیں کر سکتی ۔

   اگر مہر مطلق رکھا یعنی اس میں  معجل یا موجل ہونے کا ذکر نہ کیا،جسے مہرغیرموجل یاموخر بھی کہتے ہیں ، تو وہاں کے عرف کا اعتبار ہے ۔ اگر وہاں عرف یہ ہے کہ معجل ہوتا ہے تو خلوت سے پہلے ادا کرنا ہو گا۔ اور اگر عرف یہ ہے کہ طلاق یاوفات تک موخرہوتاہے جیسے پاک وہندمیں عام طورپرہے توایسی صورت میں طلاق یاوفات سے پہلے مطالبہ نہیں ہوسکتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری