Umar Bhar Ki Nekian Esal e Sawab Karna

اپنی تمام عمر کی نیکیاں ایصال کرنا

فتوی نمبر:WAT-843

تاریخ اجراء:25شوال المکرم 1443ھ27/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا ہم کسی مرحوم کو اپنی تمام عمر کی نیکیاں ایصال کر سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اپنی تمام عمر کی نیکیاں کسی  مسلمان کو ایصال ثواب کر سکتے ہیں ۔کیونکہ ہرقسم کی نیکی کاایصال کرسکتے ہیں اور اس سے  جسے ایصال ثواب کیا گیا اس کو بھی ثواب ملے گا اور ایصال ثواب کرنے والےکے ثواب میں بھی کوئی  کمی نہیں آئے گی۔اورجتنوں کوایصال ثواب کرے گا، اللہ تعالی کی رحمت سے امیدہے کہ سب کوپوراپوراثواب ملے گا،تقسیم ہوکرٹکڑاٹکڑانہیں ملے گابلکہ اللہ تعالی کی رحمت سے امیدہے کہ ایصال ثواب کرنے والے کوان سب کے مجموعے کے برابرثواب ملے گا،جن کواس نے ایصال کیاہے ۔

   بہارشریعت میں ہے " نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ اور ہر قسم کی عبادت اور ہر عمل نیک فرض و نفل کا ثواب مُردوں کو پہنچا سکتا ہے، اُن سب کو پہنچے گا اور اس کے ثواب میں کچھ کمی نہ ہوگی، بلکہ اُس کی رحمت سے امید ہے کہ سب کو پورا ملے یہ نہیں کہ اُسی ثواب کی تقسیم ہو کر ٹکڑا ٹکڑا ملے۔  (ردالمحتار) بلکہ یہ امید ہے کہ اس ثواب پہنچانے والے کے ليے اُن سب کے مجموعے کے برابر ملے مثلاً کوئی نیک کام کیا، جس کا ثواب کم از کم دس ملے گا، اس نے دس مُردوں کو پہنچايا تو ہر ایک کو دس دس ملیں گے اور اس کو ایک سو دس اور ہزار کو پہنچایا تو اسے دس ہزار دس وعلیٰ ہذا القیاس۔" (بہارشریعت ،ج01،حصہ04،ص850،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری