Witr Me Pehle Tashahhud ka suboot

وترمیں پہلے تشہدکاثبوت

فتوی نمبر:WAT-834

تاریخ اجراء:22شوال المکرم 1443ھ24/مئی 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وتر میں پہلا تشہد کہاں سے ثابت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   متعدد احادیث و روایات سے تین رکعات وتر ثابت ہیں جیسا کہ  جامع ترمذی کی ایک روایت میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ  نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم وتر کی پہلی رکعت میں ﴿سبح اسم ربک الاعلیٰ﴾ ، دوسری رکعت میں ﴿قل یایھا الکفرون﴾ اور تیسری رکعت میں ﴿قل ھو اللہ احد﴾ پڑھتے تھے۔(جامع ترمذی، جلد2،صفحہ326، مطبوعہ مصر)

   اور وتر میں پہلے  تشہد کے مختلف دلائل ہیں، ان میں سے ایک حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا  قول بھی ہے کہ جس میں آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :”الوتر کصلاۃ المغرب“ترجمہ:وتر مغرب کی نماز کی طرح ہے۔(مؤطا امام محمد، ج1،ص96، مطبوعہ  بیروت)

   اسی طرح کی روایت حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے سے منقول ہے۔(مؤطا امام محمد،ج1،ص96، مطبوعہ  بیروت)

   پس جس طرح مغرب کی نماز میں دوسری رکعت پر تشہد پڑھتے ہیں، اسی طرح  وتر میں بھی پڑھیں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

کتبہ

المتخصص  فی الفقہ الاسلامی

عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ