Faut Shuda Nabaligh Bache Ki Cheezon Ka Hukum

فوت شدہ نابالغ بچے کی چیزوں کا حکم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1297

تاریخ اجراء: 29جمادی الاول1445 ھ/14دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   فوت شدہ نابالغ بچے کی چیزوں کا کیا حکم ہےجبکہ اس کے ماں باپ دونوں حیات ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جو بچے فوت ہوجائیں ان کی ملکیت میں موجود چیزیں ترکہ بن جائیں گی اور وہ ان کے ورثاء میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔اور ماں باپ دونوں زندہ ہوں تو یہی دونوں وارث ہوں گے۔ تین حصے کریں گے ایک حصہ ماں  کا اور دو حصے والد کے ہوں گے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم