Marhoom Ka Qarz Ada Karne Wala Tarke Se Raqam Le Sakta Hai Kya ?

کیا مرحوم کا قرض ادا کرنے والا ترکے سے رقم لے سکتا ہے ؟

مجیب: مفتی ابومحمد علی اصغر عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر مرنے والے پر کچھ قرضہ ہو اور کوئی وارث اپنے ذاتی مال سے اس کا قرضہ ادا کردے تو کیا وہ ترکے سے یہ رقم وصول کرسکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کوئی وارث اپنے مال سے میت کا قرض ادا کردے اور قرض ادا کرتے وقت اس نے یہ نہ کہا ہو کہ میں یہ قرض ، تبرعاً ادا کررہا ہوں یعنی واپس نہیں لوں گا اس طرح کے الفاظ نہ بولے ہوں تو اس نے قرض کی ادائیگی میں جتنی رقم دی ہے وہ رقم میت کے ترکے سے وصول کرسکتا ہے۔

   سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں : قرضِ مورث کہ بکر پسر بالغ  (Adult) نے ادا کیا تمام و کمال ترکہ مورث سے مجرا پائے گا جبکہ وقتِ ادا تصریح نہ کردی ہو کہ مجرا نہ لوں گا۔ ( فتاویٰ رضویہ ،  25  / 385 )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم