Aulaad Ka Apni Zakat Apne Waldain Ko Dena Kaisa Hai?

اولادکااپنی زکوۃ اپنے والدین کودیناکیسا ہے؟

مجیب:عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1093

تاریخ اجراء:23صفرالمظفر1444 ھ/20ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا اولاد اپنے ماں باپ کو اپنی زکوٰۃ دے سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   والدین مستحق زکوٰۃ بھی ہوں، تب بھی اولاد اپنے والدین  کو اپنی زکوٰۃ کی رقم نہیں دے سکتی، اگر دے دے، تو اس کی زکوٰۃ ادا نہیں ہو گی، اس لیے کہ زکوٰۃ یا کوئی سا بھی صدقہ واجبہ  اپنے اصول (والدین ، دادا دادی، نانا نانی وغیرہ اوپر تک) اور فروع  (اولاد، پوتا پوتی، نواسہ نواسی وغیرہ نیچے تک)کو دینا جائز نہیں ہے  اور انہیں زکوٰۃ یاکسی بھی صدقہ واجبہ   کی رقم وغیرہ  کا مالک بنا بھی دیا، تو بھی زکوٰۃ یاکوئی سابھی صدقہ واجبہ ادا نہیں ہو گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم