Ek Tola Sona Aur Sirf Ek Rupya Ho To Zakat Ka Hukum

ایک تولہ سونا اور صرف ایک روپیہ ہو، تو زکوۃ کا حکم

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1516

تاریخ اجراء: 12شعبان المعظم1445 ھ/23فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی کے پاس ایک تولہ سونا ہو اور ساتھ میں صرف ایک روپیہ ہو، تو کیا اس پر زکوۃ فرض ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں ایک تولہ سونے کے ساتھ ساتھ اس کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ اور قرض سے زائد دیگر اموالِ زکوٰۃ یعنی چاندی، کرنسی،پرائز بانڈ ، مالِ تجارت میں سے کوئی مال بھی موجود نہیں ہے، بلکہ صرف ایک روپیہ حاجتِ اصلیہ سے زائد ہو تو اب ساڑھے سات تولہ سونے کے بجائے ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کا اعتبار ہوگا یعنی  اگر یہ تمام اموالِ زکوۃ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کو پہنچتے ہوں، تو دیگر شرائط کے مطابق زکوۃ فرض ہوگی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم