Jis Par Zakat Lazim Na Ho Tu Kya Wo Zakat Le Sakta Hai ?

جس پر زکوٰۃ لازم نہ ہو، کیا وہ زکوٰۃ لے سکتا ہے؟

مجیب:مولانا رضا محمد مدنی

فتوی نمبر: Web-1581

تاریخ اجراء:11رمضان المبارک1445 ھ/22مارچ2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ہر وہ بندہ جس پر زکوۃ لازم نہ ہو ، وہ زکوة لے سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زکوۃ وہ شخص لے سکتا ہے جو شرعی فقیر ہو یعنی اس کی ملکیت میں قرض اور حاجتِ اصلیہ کے علاوہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر مال و اسباب نہ ہو اور وہ سید یا ہاشمی بھی نہ ہو۔

   ہر وہ شخص جس پر زکوۃ لازم نہ ہو وہ زکوۃ لے بھی سکے یہ ضروری نہیں جیسے اگر کسی کے پاس دو تولہ سونا ہے اور اس کے علاوہ اور کوئی مالِ زکوۃ نہیں، تو اس پر اس سونے کی زکوۃ تو لازم نہیں  کیونکہ ساڑھے سات تولہ سے کم ہے، لیکن وہ زکوٰۃ لے بھی نہیں سکتا کیونکہ یہ سونا ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت سے زائد ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم