Nasha Karne Wale Ki Maa Ko Zakat Dena

نشہ کرنے والے کی ماں کو زکوۃ دینا

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1681

تاریخ اجراء:18شوال المکرم1445 ھ/27اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک بیوہ عورت جس کا ایک بچہ بیرونِ  ملک ہو اور ایک نشے کا عادی ہو ایسی عورت کو زکوٰۃ،صدقہ یا فطرانہ دے سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذکورہ عورت اگر شرعی فقیر ہے   نیز سیدہ یا ہاشمیہ  نہیں ہے  ،تو اسے  صدقاتِ نافلہ کےساتھ ساتھ صدقاتِ واجبہ زکوٰۃ، فطرانہ وغیرہ بھی  دئیے جاسکتے ہیں ۔شرعی فقیر (جس کو زکوٰۃ و دیگر صدقاتِ واجبہ دے سکتے ہیں  ) اس شخص کو کہتے ہیں  کہ  جس کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر یا اس سے زائد  کسی بھی قسم کا مال نہ ہو یا ہو لیکن وہ اتنا مقروض ہو کہ اس مال سے اس کا قرض مائنس کیا جائے، تو اس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر مال نہ رہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم