Zakat Aur Nafli Chande Ko Mix Karna

زکوۃ اور نفلی صدقہ کو مکس کرنا

مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-515

تاریخ اجراء: 01 رجب المرجب  1443ھ/03فروری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم چندہ کرتے ہیں تو زکوٰۃ و نافلہ سب کو ساتھ رکھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ کیونکہ ہم نے رسید تو بنائی ہوتی ہے کہ اتنی زکوٰۃ ہے اور اتنی نفل ۔ اگر الگ الگ رکھیں تو بہت مشکل ہو جاتا ہے ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   چندے کی رقم جب معلوم ہو کہ اتنی واجبہ ہے اور اتنی نافلہ ہے اور دینے والوں کی طرف سے صراحتایادلالۃ انہیں ملانے کی اجازت ہو (اور عام طور پر فی زمانہ لوگوں کی طرف سے عرفا ملانے کی اجازت ہوتی ہی ہے)،تو انہیں آپس میں ملا سکتے ہیں ، کیونکہ جب مقدار معلوم ہو کہ نفلی چندہ اتنا ہے اور واجبہ اتنا ہے ، تو لوگوں کی زکوٰۃ وغیرہ ہلاک نہیں ہو گی ۔

   البتہ اس میں یہ لازم ہے کہ اپنے پاس مکمل ریکارڈ موجود ہو کہ کس کس مد کی رقم کتنی کتنی ہے اور پھر یہ تمام رقم آگے جمع کرواتے وقت بھی اور یونہی اس میں تصرف کرتے وقت بھی یہ احتیاط لازم ہے ۔

   بہارشریعت میں ہے:’’اگر مؤکلوں نے صراحتاً ملانے کی اجازت نہ دی مگر عرف ایسا جاری ہو گیا کہ وکیل ملا دیا کرتے ہیں ، تو یہ بھی اجازت سمجھی جائے گی جب کہ مؤکل اس عرف سے واقف ہو۔‘‘ (بھارِ شریعت ، حصہ5 ، ج1 ، ص888 ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم