Aaliyan Aur Alian Naam Rakhna Kaisa Hai ?

عالیان اورالیان نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1885

تاریخ اجراء:22محرم الحرام1445ھ/10اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عالیان کا معنی کیاہےاور الیان کامعنی کیاہے اوردونوں میں سے کون سانام رکھناچاہیے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   "عالیان "عربی زبان میں" عالی" کی تثنیہ ہے اور "عالی" کا معنی ہے "بلند ی والا"لہذا عالیان کا معنی ہوگا" بلندی وا لی دوچیزیں۔"

   "الیان" عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی ہے"مینڈھے کا بڑی چکی والا ہونا۔"

   عربی کی مشہور ڈکشنری"المنجد "میں ہے :"آلی ،الیاً۔الکبش :مینڈھے کا بڑی چکی والا ہونا۔صفت "الیان و آلٰی"(المنجد،صفحہ43،مکتبہ قدوسیہ ،اردو بازار،لاہور)

   اسی میں ہے:"علی یعلو علواً و علی یعلی علاءً:بلند ہونا"(المنجد،صفحہ580،مکتبہ قدوسیہ ،اردو بازار،لاہور)

   مذکورہ دونوں نام رکھنے کے حوالے سے حکم شرعی یہ ہے کہ  پہلا نام(عالیان)معنی کے اعتبار سے درست ہے لہذا بچے کا یہ نام رکھنا جائز ہے جبکہ دوسرا نام(الیان) میں کوئی معنوی خوبی و مناسبت نہیں ہے لہذا یہ نام نہ رکھا جائے۔

      بہتر یہ ہے کہ بچوں کے نام انبیائے کرام ،صحابہ کرام اور بزرگان دین کے ناموں پر رکھے جائیں تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔ الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنےاچھوں کے ناموں پر نام رکھو ۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم