Abu Zar Aban Aur Ehan Naam Rakhna

ابو ذر، ابان اور احان، نام رکھنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-511

تاریخ اجراء: 29 جمادی الاخری  1443ھ/02فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم اپنے بچے کا نام ان میں سے رکھنا چاہتے ہیں( ابو ذر، ابان اور احان) کیا یہ ٹھیک ہیں اور ان  کےمعانی کیا ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    "ابو ذر" یہ صحابی رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم حضرت جندب رضی اللہ عنہ كی كنيت ہے۔ اور" ابان"  کئی صحابہ کرام علیہم الرضوان  کا نام تھالہذا  ان میں سے جو  نام چاہیں رکھ لیں اور  بہتر ہے کہ نام "محمد" رکھا جائےاور پکارنے کے لئے ان دو ناموں میں سے کسی  کا انتخاب کر لیں۔ البتہ "احان "کا معنی لغت میں نہیں ملا ،لہذا  یہ نام نہ رکھا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم