Aqsa Naam Rakhna Kaisa Hai ?

اقصی نام رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2235

تاریخ اجراء: 20جمادی الاول1445 ھ/05دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     اقصی نام رکھناصحیح ہے یانہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اقصی کا معنی ہے :دوردراز ،انتہاء،آخری درجہ۔ ان معانی کے اعتبار سے تو یہ نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں البتہ بہتر یہ ہے  کہ بچیوں کے نام  صحابیات وازواج مطہرات رضی اللہ تعالی عنہن اورنیک بیبیوں میں سے کسی کے نام پر  رکھیں ، تاکہ ان کی برکتیں حاصل ہوں ۔

      نوٹ:دعوتِ اسلامی کے مکتبۃ المدینہ سےکتاب ”نام رکھنے کے احکام“حاصل کریں ، اس میں بہت سے نام دیے گئے ہیں ،وہاں سے دیکھ کر  بھی نام رکھا جاسکتا ہے ۔

      فیروز اللغات میں ہے”اقصی:بہت دُور۔(فیروز اللغات،ص 105،فیروز سنز،لاہور)

   القاموس الوحید میں ہے”الاقصی:دور دراز۔اقصی الشئی:آخر،انتہا،آخری درجہ۔(القاموس الوحید،ص 1323،ادارہ اسلامیات،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم