Bachi Ka Naam Kiswah Rakhna Kaisa Hai ?

بچی کا نام کسوہ رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-798

تاریخ اجراء:30ذوالحجۃالحرام1444 ھ/19جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا نام  کسوہ   رکھنا کیسا ۔؟  رہنمائی فرمادیں ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بچی کا نام کسوہ رکھنا جائز ہے ، کسوہ کا معنی ہے "لباس " لیکن بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام کسی صحابیہ یا ولیہ کے نام پر رکھیں ، تاکہ اس بچی کو ان مقدس ہستیوں کی برکات حاصل ہوں ۔  حدیث پاک میں بھی اپنے بچوں کے نام اچھے لوگوں کے ناموں پر رکھنے کی ترغیب موجود ہے ۔چنانچہ مسند الفردوس میں ہے :” تسموا بخیارکم واطلبوا حوائجکم عند حسان الوجوہ ۔“ یعنی :اچھوں کے نام پر نام رکھو اور اپنی حاجتیں خوبصورت چہرے والوں سے طلب کرو ۔“ (مسند الفردوس ، جلد02،صفحہ 58، حدیث 2328، دارالکتب العلمیۃ، بیروت )

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمہ اللہ بہارِ شریعت میں لکھتے ہیں :” بچے  کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔(بہارِ شریعت ، جلد3، صفحہ 356، مکتبۃ المدینہ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم