Bachi Ka Naam Qurratulain Rakhna

بچی کا نام قرۃ العین رکھنا

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2448

تاریخ اجراء: 28رجب ا لمرجب1445 ھ/09فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا نام قرۃ العین رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قرۃ العین   کا معنی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے،اور نسبت کے اعتبار سے یہ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالی عنہ کی والدہ کا نام بھی ہے جو کہ صحابیہ تھیں،لہذا یہ نام  رکھنا جائز بلکہ بہتر ہے کہ حدیث پاک میں نیک و صالح بندوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے۔

   کتاب العین میں ہے” والقرة كل شيء قرت به عينك“(کتاب العین،ج 5،ص 21، دار ومكتبة الهلال)

   الاصابۃ میں ہے:” عبادة بن الصامت ۔۔۔۔ وأمه قرة العين بنت عبادة بن نضلة بن العجلان“(الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ،ج03،ص624، دار الجيل ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم