Bachi Ka Naam Umme Habiba Rakhna

بچی کا نام "امِ حبیبہ"رکھنا

مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2917

تاریخ اجراء: 23 محرم الحرام1446 ھ/30جولائی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ام حبیبہ نام کا کیا معنی ہے اور یہ نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   امِ حبیبہ کا معنی ہے: "حبیبہ کی ماں۔"  اور یہ ہماری پیاری امی جان،حضور علیہ الصلاۃ والسلام کی زوجہ  سیدہ رملہ رضی اللہ تعالی  عنہا کی کنیت ہے اور کنیت بطور نام رکھنابھی جائزودرست ہےجیساکہ حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں مشہور ہےکہ ان کی کنیت ہی ان کانام تھی ،لہذا بچی کا نام "امِ حبیبہ"رکھنا شرعاً جائز و درست ہے۔

   مراٰۃ  المناجیح میں ہے” (حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی  عنہا) آپ کا نام رملہ بنت ابو  سفیان ہے،کنیت امِ حبیبہ،امیر معاویہ کی بہن ہیں، آپ کی والدہ صفیہ بنت عاص یعنی حضرت عثمان غنی کی پھوپھی ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کا نکاح نجاشی شاہ حبشہ نے کیا، 44 سن ہجری میں مدینہ منورہ  میں وفات پائی۔“(مرآۃ المناجیح،ج 2،ص 221، نعیمی کتب خانہ،گجرات)

   فتح الباری  لابن حجر میں ہے :” والكنية ما صدرت بأب أو أم “ترجمہ :کنیت وہ علم ہے جو”اب“یا ”ام“ سے شروع ہو ۔(فتح الباری  لابن حجر،جلد 06،صفحہ 560،دار المعرفۃ،بیروت)

   کنیت کے بطور نام ہو نے کے متعلق عمدۃ القاری میں ہے:” كثير من الأسماء المصدرة بالأب أو الأم لم يقصد بها الكنية، وإنما يقصد بها إما العلم وإما اللقب ولا يقصد بها الكنية“ترجمہ :بہت سے نام ”اب، ام“سے شروع ہوتے ہیں لیکن ان سے کنیت مقصود نہیں ہوتی بلکہ اس سے یا تو نام مقصود ہوتاہے یا لقب ،اس سے کنیت مراد نہیں ہوتی۔(عمدۃالقاری شرح صحیح البخاری ،جلد22،صفحہ218، دار إحياء التراث العربي ، بیروت)

   حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمن کی کنیت کے متعلق عمد ۃالقاری  ہی میں ہے :” وأبو سلمة هو ابن عبد الرحمن بن عوف والمشهور أن هذه الكنية هي اسمه “ترجمہ : ابو سلمہ جو کہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما کے بیٹے ہیں ، ان کے متعلق مشہور ہےکہ ان کی کنیت ہی ان کانام ہے ۔(عمدۃالقاری شرح صحیح البخاری ،جلد19،صفحہ111، دار إحياء التراث العربي ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم