Bachi Ka Naam Umme Hani Rakhna Kaisa Hai ?

بچی کا نام ”ام ہانی “رکھنا کیسا ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1329

تاریخ اجراء:       10جمادی الاخریٰ1444 ھ/03جنوری2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا  کسی بچی کانام ”ام ہانی “رکھنا درست ہے  ؟جبکہ ام ہانی کنیت ہے ،نام نہیں ہے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ام ہانی  دوالفاظ ”ام “اور ”ہانی “ کا مجموعہ  ہے جس کا معنی  ہے”ہانی کی ماں “۔ یہ اپنی اصل کے اعتبارسے اگر چہ کنیت ہے کیونکہ جوعَلم ”ام“ یا ”اب“سے شروع ہو،وہ کنیت کہلاتاہےلیکن اسے بطور نام رکھنا  بھی جائزودرست  ہے  جیساکہ  حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ  عنہ کے صاحبزادے حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں  مشہور ہےکہ ان کی کنیت  ہی ان کانام تھی ۔

   فتح الباری میں ہے :” والكنية ما صدرت بأب أو أم “ترجمہ :کنیت وہ علم  ہے جو”اب“یا ”ام“ سے شرو ع ہو ۔ (فتح الباری ،جلد 06،صفحہ 560،بیروت)

   کنیت کے بطور نام ہو نے کے متعلق عمدۃ القاری میں ہے:” كثير من الأسماء المصدرة بالأب أو الأم لم يقصد بها الكنية، وإنما يقصد بها إما العلم وإما اللقب ولا يقصد بها الكنية“ترجمہ :بہت سے نام ”اب، ام“سے شروع ہوتے ہیں لیکن ان سے کنیت مقصود نہیں ہوتی بلکہ اس سے یا تو نام مقصود ہوتاہے یا لقب ،اس سے کنیت مراد نہیں ہوتی۔(عمدۃالقاری ،جلد22،صفحہ218،بیروت)

   حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمن کی کنیت کے متعلق عمد ۃالقاری  ہی میں ہے :” وأبو سلمة هو ابن عبد الرحمن بن عوف والمشهور أن هذه الكنية هي اسمه “ترجمہ : ابو سلمہ جو کہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہما کے بیٹے ہیں ، ان کے متعلق مشہور ہےکہ ان کی کنیت ہی ان کانام  ہے ۔(عمدۃالقاری ،جلد19،صفحہ111،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم