Bachi Ka Naam Zumar Rakhna Kaisa ?

بچی کا نام "زُمر" رکھنا کیسا؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2690

تاریخ اجراء: 23شوال المکرم1445 ھ/02مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سورہ زُمر کی نسبت سے بچی کا نام زُمر رکھنا درست ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   "زُمر "جمع ہے اور اس کی واحد "الزُمرۃ"ہے جس کا معنی ہے :گروہ،جماعت،فوج،تو معنی کے اعتبار سے اگرچہ اس لفظ کو بطور نام رکھا جا سکتا ہے،لیکن بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے کہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، نیز امید ہے کہ  اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی  بچی کے شامل حال ہو گی۔

   المنجد میں ہے”الزُمرۃ:گروہ،جماعت،فوج۔ج:زُمر۔(المنجد،ص 342،خزینہ علم و ادب،لاہور)

   القاموس الوحید میں ہے  الزُمرۃ:جماعت،گروپ۔ج:زُمر۔(القاموس الوحید،ص 716،ادارہ اسلامیات،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم