Beti Ka Naam Areesha Rakhna Kaisa ?

بیٹی کا نام عریشہ رکھنا کیسا ؟

مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1926

تاریخ اجراء:04صفرالمظفر1445ھ/22اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

        کیا میں اپنی بیٹی کا  نام عریشہ رکھ سکتا ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عریشہ کا معنی  ”اونٹ پر رکھنے والی پالکی“ ہے۔ قاموس الوحید میں ہے:”العریشۃ: اونٹ پر رکھنے والی پالکی۔" (قاموس الوحید، صفحہ1066، مطبوعہ: لاہور)

   مذکورہ نام رکھنا جائز تو ہے ۔البتہ حدیث شریف میں نیک وصالح بندوں کے نام پر بچوں  کے نام رکھنے کی ترغیب دلائی گئی ہے اس لئے بہتر یہ ہے کہ  حدیث پاک پرعمل کرنے کی نیت سے اورنیک عورتوں کے نام مبارک سے برکت لینے کی نیت سے لڑکی کا نام ،نیک عورتوں کے نام پر رکھا جائے  توان شاء اللہ عزوجل ثواب اور برکت دونوں نصیب ہوں گے۔ 

      الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم