Beti Ka Naam Gaza Rakhna Kaisa ?

بیٹی کا نام "غزہ"رکھنا کیسا؟

مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2695

تاریخ اجراء: 25شوال المکرم1445 ھ/04مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بیٹی کا نام" غزہ " رکھنا کیسا ہے؟(فلسطین کے شہر غزہ کے نام پر)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لڑکی کا نام غزہ رکھنا تو جائز ہے ،البتہ بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات، بیٹیوں، نانیوں، دادیوں، صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے کہ حدیث پاک میں اچھے لوگوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، نیز امید ہے کہ  اچھے نام کی برکت اور ان بزرگ ہستیوں کی برکت بھی  بچی کے شامل حال ہو گی۔

   الفردوس بماثور الخطاب میں ہے:  ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔(الفردوس بماثور الخطاب،  جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم