Beti Ka Naam Ishal Rakhna Kaisa Hai ?

بیٹی کانام عشال رکھنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1947

تاریخ اجراء: 29محرم الحرام1445ھ/17اگست2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اپنی بیٹی کا نام میں نے عشال رکھا ہے ابھی ڈاکومینٹ وغیرہ بھی اس نام سے بنالئے اب کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ نام ٹھیک نہیں تو آپ بتادیں کہ یہ نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      عاشل کا معنی ہے "اندازہ لگاکر درستگی کوپانے والا"۔ عشال(عین کے زبراورعین کے زیر،دونوں صورتوں میں) اسی سے مبالغہ کا صیغہ ہے، ترجمہ بنےگا "اندازہ لگاکر بہت زیادہ درستگی کوپانے والامردیاعورت۔" اس لحاظ سے نام رکھاجاسکتاہے۔

      تاج العروس میں ہے: ”العاشل: المخمن الذي يظن فيصيب“ ترجمہ:  عاشل: اپنے گمان پر اندازہ لگاکر درستگی کوپانے والا۔(تاج العروس، جلد29، صفحہ486، دار الهداية)

      شرح شافیہ ابن حاجب میں ہے” وأما بناء المبالغة الذي على مِفْعَال كمِهْدَاء  ومِهْذار ، أو على مِفْعِيل كمِحْضير  ومِعْطِير  ، أو على مِفْعَل كَمِدْعَس ومِطْعَن، أو على فَعَال كصنَاع وحَصَان  ، أو على فِعَال كهِجَان  ، أو على فَعُول كصَبُور، فيستوي في جميعها المذكر والمؤنث“(شرح شافیہ ابن الحاجب،ج 2،ص 179،180،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم