Haleema Fatima Naam Rakhna

حلیمہ فاطمہ نام رکھنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-939

تاریخ اجراء:       02محرم الحرام1443 ھ/20اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حلیمہ فاطمہ نام رکھنا کیسا نیز اس کا معنی بھی بتا دیجئے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حلیمہ کا معنی ہے بردبار،متحمل مزاج خاتون۔ اورفاطمہ کا معنی ہے: آتش جہنم سے چھڑانے والی، نجات دینے والی۔یہ دونوں نام نیک عورتوں کے نام ہیں اورنیک لوگوں کے نام پرنام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب دلائی گئی ہے ۔لہذایہ نام رکھ سکتے ہیں ۔ہاں دونام ملاکررکھنے کازمانہ اسلاف میں رواج نہیں تھابلکہ ان کے سادے ایک لفظ کے نام ہوتے تھے ،اس کے پیش نظراگران میں سے ایک نام  رکھ لیں توزیادہ مناسب ہے ۔فتاوی رضویہ شریف میں ہے" حدیث سے ثابت کہ محبوبان خداانبیاء واولیاء علیہم الصلٰوۃ والثناء کے اسمائے طیبہ پرنام رکھنا مستحب ہے جبکہ ان کے مخصوصات سے نہ ہو۔"(فتاوی رضویہ،جلد24،صفحہ685،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   بہار شریعت میں ہے" انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔"(بہار شریعت،جلد3،حصہ15،صفحہ356،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   فتاوی رضویہ میں ہے "دودوتین تین ناموں پرمشتمل نام رکھناجیسے محمدعلی حسین،اس کابھی رواج سلف کبھی نہ تھاسادے ایک لفظ کے نام ہوتے تھے۔"(فتاوی رضویہ،جلد24،صفحہ669،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم